نئی دہلی، یکم اگست (ایس او نیوز /ایجنسی ) دہلی کوچنگ حادثہ کے بعد پٹنہ سمیت ریاست کے دیگر اضلاع کے کوچنگ اداروں میں جانچ کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔ اس سلسلے میں پٹنہ کے ڈی ایم چندرشیکھر نے بدھ کو پٹنہ کے کوچنگ مالکان کے ساتھ اہم میٹنگ کی جس میں ایس ایس پی، سٹی کمشنر اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے بعد ڈی ایم نے بتایا کہ اس میں کوچنگ مالکان سے حفاظتی معیار کا خیال رکھنے اور جن کوچنگ اداروں کا اب تک رجسٹریشن نہیں ہوا ہے انہیں ایک ماہ کے اندر رجسٹریشن کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس میں رجسٹریشن کےاصول و ضوابط کے مطابق کوچنگ اداروں میں آگ سے بچاؤ، نکلنے کا گیٹ، بچوں کے بیٹھنے کی مناسب جگہ وغیرہ کے اصول پر عمل کرنے کا حکم دیاگیاہے۔ کوچنگ اداروں کو معیار کےمطابق بنائے جانے کیلئے ایک مہینے کا وقت دیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کوچنگ حادثہ کے مد نظر پٹنہ میں ضلع انتظامیہ نے سبھی ڈویزن کے متعلقہ افسران کو اپنے اپنے حلقے میں جاری سبھی کوچنگ اداروں کےرجسٹریشن کے کاغذات کی جانچ کا حکم دیاہے۔
دہلی کوچنگ حادثے کے بعد ریاست بھر میں کوچنگ اداروں میں جانچ کا حکم جاری کیا گیاہے۔ پٹنہ کے ڈی ایم ڈاکٹر چند شیکھر سنگھ کی قیادت میں ۵؍ رکنی تحقیقاتی ٹیم منگل کی صبح سے دیر رات تک طلبہ کے مفاد میں کوچنگ اداروں کے حفاظتی معیارات کی جانچ کرتی نظر آئی۔ ایس ڈی ایم پٹنہ کی قیادت میں فائر آفیسر، محکمہ تعلیم کے افسر، لاء اینڈ آرڈر ڈی ایس پی اور پولیس اہلکاروں نے پٹنہ کی گنجان آبادی والے علاقے پیربہور کے نیاٹولا گوپال مارکیٹ میں واقع درجنوں پرائیویٹ کوچنگ سینٹرس کی حفاظتی نقطہ نظر سے چھان بین کی ہے۔ جانچ کے دوران زیادہ تر کوچنگ اداروں میں کافی بے ترتیبی اور بے ضابطگی پائی گئی۔ دہلی کوچنگ حادثہ کے بعد منگل سے پٹنہ سمیت ریاست کے سبھی اضلاع میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کی چھان بین کی جارہی ہے۔ کسوٹی پر نہ اترنےوالے کوچنگ انسٹی ٹیوٹس بندکئے جارہےہیں ۔ اس دوران بدھ کو راجدھانی پٹنہ کے کئی کوچنگ اداروں میں تالے لٹکے دکھائی دیئےاور کوچنگ کلاسزملتوی کر دیئے گئے، جس میں کدم کنواں تھانہ کے مسلح پورواقع خان سر کاکوچنگ انسٹی ٹیوٹ بھی شامل ہے۔ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ بند ہونے کی وجہ سے طلباء اور طالبات میں افراتفری اور خوف و ہراس کاماحول ہے، حالانکہ طلبا کاکہناہے کہ ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے یہ ایک مثبت قدم ہے جو طلبہ کے حق میں ہے۔
وزیر تعلیم سنیل کمار نے کہا کہ ریاستی حکومت کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں پڑھنے والے طلبہ کی حفاظت کیلئےفکر مند ہے۔ وہ بدھ کو جے ڈی یو دفتر میں منعقد ’ جن سنوائی پروگرام‘ کے دوران نامہ نگاروں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی انتظامات میں کمی پائی جانے پر کوچنگ اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ جانچ میں لاپروائی نہ برتیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کا حادثہ افسوسناک ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ اس طرح کا حادثہ بہار میں نہ ہو۔ اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ نے کہا کہ بہار کوچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ ۲۰۱۰کی دفعات کے تحت از سر نو کوچنگ اداروں کو گائیڈ لائن جاری کی جائے گی۔ اس دوران کوچنگ اداروں کی جانچ جاری رہے گی۔ یادرہے کہ راجدھانی دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں واقع راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے تہ خانے میں زیر تعلیم تین طلبہ اچانک پانی بھر جانے کی وجہ سے مردہ پائے گئے جس کے بعد حکومت نے سخت کارروائی کی ہے۔ اسی حادثے کے بعد کوچنگ اداروں کی جانچ کا حکم دیا گیاہے۔ اب دیکھناہے کہ اس حادثے کے بعد پٹنہ اور دیگر شہروں کے کوچنگ اداروں میں بہتری کیلئے اقدامات کئےجائیں گے یا نہیں ۔